"Zato valjda što mu je ime Jakov, dvaput me već prevario", reče Ezav. "Oduzeo mi prvorodstvo, a sad mi evo oduze i blagoslov." Onda doda: "Zar za me nisi sačuvao nikakva blagoslova?"
عیسَو نے کہا، ”اُس کا نام یعقوب ٹھیک ہی رکھا گیا ہے، کیونکہ اب اُس نے مجھے دوسری بار دھوکا دیا ہے۔ پہلے اُس نے پہلوٹھے کا حق مجھ سے چھین لیا اور اب میری برکت بھی زبردستی لے لی۔ کیا آپ نے میرے لئے کوئی برکت محفوظ نہیں رکھی؟“