میری محبوبہ، تُو کتنی خوب صورت، کتنی حسین ہے! نقاب کے پیچھے تیری آنکھوں کی جھلک کبوتروں کی مانند ہے۔ تیرے بال اُن بکریوں کی مانند ہیں جو اُچھلتی کودتی کوہِ جِلعاد سے اُترتی ہیں۔
میری دُلھن، جس طرح شہد چھتے سے ٹپکتا ہے اُسی طرح تیرے ہونٹوں سے مٹھاس ٹپکتی ہے۔ دودھ اور شہد تیری زبان تلے رہتے ہیں۔ تیرے کپڑوں کی خوشبو سونگھ کر لبنان کی خوشبو یاد آتی ہے۔
اے شمالی ہَوا، جاگ اُٹھ! اے جنوبی ہَوا، آ! میرے باغ میں سے گزر جا تاکہ وہاں سے چاروں طرف بلسان کی خوشبو پھیل جائے۔ میرا محبوب اپنے باغ میں آ کر اُس کے لذیذ پھلوں سے کھائے۔